بلوچ نیشنل موومنٹ کے چئیرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ نے کہا ہے کہ حالیہ دنوں نام نہاد قوم پرست پارٹی نیشنل پارٹی کا دورہ چین دشمن اور دشمن کے ساجھے دار توسیع پسند چینی عزائم کی تکمیل میں معاونت کے مترادف اور شراکتِ جرم ہے۔ بلوچ قومی آزادی، بلوچ قومی تحریک، قومی بقا، قومی تشخص اور قومی وسائل کے بارے میں ہمارا موقف ہمیشہ واضح اور غیر متزلزل رہا ہے۔ بلوچ نیشنل موومنٹ پاکستان کے ساتھ ساتھ کسی بھی ریاست یا طاقت کے ہر اس اقدام کو سختی سے مسترد کرتی ہے جو بلوچ قومی سرزمین، قومی وسائل اور قومی وقار کے خلاف ہو۔
انہوں نے کہا نیشنل پارٹی ایک قوم دشمن اور قبضہ گیر اور قبضہ کے ساجھے داروں کی ہمرکاب اور شریک جرم پارٹی ہے جو بلوچ نسل کشی، قومی استحصال میں ہمیشہ پیش پیش رہا ہے۔ بلوچ کشی میں معاونت کے عوض کٹھ پتلی حکومت حاصل کرنا اور بلوچ قومی تحریک کو کچلنے کے لیے پاکستانی جرائم میں واضح خطوط پر کام کرنا بلوچ قومی حافظے کا حصہ بن چکے ہیں، جنہیں بلوچ یوں آسانی سے نہیں بھولا ہے کہ ایک بار پھر نیشنل پارٹی متوقع جوڑ توڑ کے لیے پیشگی پاکستان اور چین کو خوش کرنے کے لیے بلوچ نمائندہ کے طور پر چین کا دروہ اور نام نہاد ترقیاتی منصوبوں کی نوید سنا رہی ہے۔
ڈاکٹر نسیم بلوچ نے کہا کہ چین ایک توسیع پسند ریاست ہے جو نہ صرف بلوچ سرزمین کے وسائل کا استحصال کر رہی ہے بلکہ پاکستان کے ساتھ مل کر بلوچ نسل کشی میں بھی برابر کی شریک ہے۔ پاکستان کے ساتھ اس کی یہ شراکت داری اس بات کی عکاس ہے کہ چین بلوچستان کو محض ایک اسٹریٹجک اثاثہ سمجھتا ہے۔ چین کی معاشی اور عسکری معاونت نے پاکستان کو بلوچستان میں جاری فوجی آپریشنوں کے لیے وسائل، جنگی سازوسامان اور جدید عسکری ٹیکنالوجی فراہم کی ہے، جس کے نتیجے میں بلوچ نسل کشی میں تیزی اور پاکستان کو عسکری میدان میں جدت لا رہی ہے۔
انہوں نے کہا چین نہ صرف بلوچ قومی وسائل لوٹ کر اپنے اقتصادی اور جغرافیائی مفادات کو تقویت دے رہا ہے بلکہ سی پیک، گوادر بندرگاہ، بلوچ ساحل پر چینی نیول فورسز کی موجودگی کے آثار اس بات کا ثبوت ہیں کہ چین نے بلوچستان کو اپنی اسٹریٹجک توسیع کے لیے ایک میدان جنگ بنا دیا ہے۔ ان نام نہاد میگا منصوبوں بلوچ سرزمین، قومی وسائل کے لیے بلوچ قومی ثقافت، قومی شناخت اور بلوچ قومی ملکیت کے لیے واضح خطرہ بن چکے ہیں۔ ان حقائق کے پیش نظر کسی بھی بلوچ پارٹی، تنظیم یا فرد کی جانب سے چین کے ساتھ تعلقات قائم کرنا یا اس کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دینا بلوچ قوم کے ساتھ واضح غداری ہے۔
بلوچ نیشنل موومنٹ ایسے کسی بھی فرد یا تنظیم کو سختی سے مسترد کرتی ہے جو چین جیسے توسیع پسند ریاست کے ساتھ شراکت داری قائم کرے۔ یہ نہ صرف بلوچ قومی جدوجہد کو نقصان پہنچا رہی ہیں بلکہ دشمن کے ہاتھ مضبوط کر رہی ہیں۔ چین کے ساتھ ترقی کے کھوکھلے نعروں کے ذریعے بلوچ قوم کی ہمیشہ کی غلامی کا موجب بن رہے ہیں۔
بی این ایم چئیرمین نے کہا بلوچ قومی تحریک اس وقت ایک اہم مرحلے سے گزر رہی ہے۔ سماج میں کئی معنوں میں واضح تبدیلی آچکی ہے جو دشمن، دشمن کے ساجھے داروں اور سرزمین پر موجود دشمن کے گماشتوں کے لیے باعثِ پریشانی ہے۔ اس لیے بلوچ قومی تحریک کو نقصان پہنچانے کے لیے اس اہم مرحلے پر نام نہاد قوم پرست پارٹیاں دشمن اور دشمن کے شریک جرم قوتوں کے ساتھ مل کر نئی حکمت عملی ترتیب دینے اور بلوچ نسل کشی میں مزید شدت لانے کے لیے اپنی خدمات پیش کر رہے ہیں لیکن بلوچ قوم ان کی حقیقیت اور اصلیت جان چکی ہے اور قومی محاسبہ ان کے لئے یوم محشر ثابت ہوگی۔
بلوچ قوم کو یہ سمجھنا ہوگا کہ چین اور پاکستان کی شراکت داری محض اقتصادی یا سیاسی نہیں بلکہ یہ بلوچ قومی تحریک کو کچلنے کی ایک منظم سازش ہے۔ ایسے میں ہمیں داخلی اتحاد، جدوجہد اور قربانیوں کے ذریعے ان سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔ بلوچ نیشنل موومنٹ اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ ہم کسی بھی قیمت پر اپنی سرزمین، وسائل، اور قومی تشخص کی حفاظت کریں گے اور ہر اُس طاقت کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے جو بلوچ قوم کے خلاف ہو۔