By using this site, you agree to the Privacy Policy and Terms of Use.
Accept
Customize
بلوچ نیشنل موومنٹ

بلوچ نیشنل موومنٹ

آزادی ، انصاف اور برابری
Notification
Sign In
بلوچ نیشنل موومنٹ بلوچ نیشنل موومنٹ
Font ResizerAa
Sign In
Customize

Updates

latest reports and statements

زھری محاصرہ کے خلاف بی این ایم کا جرمنی میں احتجاج : پنجابی فوج کے حملوں میں عورتیں اور بچے شہید ہوئے

زھری کے محاصرے اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف — بی این ایم کا لندن میں احتجاجی مظاہرہ اور پمفلٹ کی تقسیم

پاکستانی فوج نے زہری کو مقتل بنا دیا ہے

Find us on socials Media

20kFollowersLike
33kFollowersFollow
100kSubscribersSubscribe
TelegramFollow
WhatsAppFollow
RSS FeedFollow
پانک

دسمبر میں بلوچستان میں انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ : 38 جبری لاپتہ ، ایک کی لاش برآمد، ھورماڑا میں پرامن مظاہرے کے دوران پولیس تشدد سے ایک ہلاک

پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کی سرپرستی میں قائم ڈیتھ اسکواڈز نے بلوچستان کوایک وسیع قید خانے میں تبدیل کرکے بلوچ عوام سے زندگی کا حق چھینا ہے۔

پانک
Last updated: 6 جنوری, 2023 12:54 شام
By پانک
Share
SHARE
پانک ماہانہ رپورٹ ، دسمبر 2022 ۔ اردو ڈاؤن لوڈ

پانک ماہانہ رپورٹ ، دسمبر 2022 ۔ انگریزی

ڈاؤن لوڈ

شال: انسانی حقوق کے ادارے پانک کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال کے آخری مہینے میں 38 افراد کو جبری لاپتہ کیا گیا جبکہ جبری لاپتہ عمران بابو کو پاکستانی فوج نے ضلع آواران کے گاؤں بانی کولواہ سے گرفتاری کے بعد دوران حراست قتل کرکے بزداد کے مقام پر ان کی مسخ شدہ لاش پھینک دی، ھورماڑا ضلع گوادر میں پرامن مظاہرے میں شریک دوست محمد ولد دوشمبے پولیس تشدد سے ہلاک ہوئے جبکہ تجابان ضلع کیچ میں پاکستانی فوج نے آبادی پر مارٹر گولے فائر کیے جس سے ایک خاتون زخمی ہوئیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے گوادر میں پرامن دھرنے کو ختم کرنے کے لیے فورسز نے طاقت کا استعمال کیا اور لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ بزرگ سیاسی رہنماء حسین واڈیلہ سمیت کئی مظاہرین کو گرفتار کرکے دیگر شہروں میں منتقل کیا گیا ۔دھرنے میں شامل خواتین کو بھی تشددکا نشانہ بنایاگیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان بلوچوں کو پرامن مظاہروں کی بھی اجازت دینے کو آمادہ نہیں۔

پانک کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کی سرپرستی میں قائم ڈیتھ اسکواڈز نے بلوچستان کوایک وسیع قید خانے میں تبدیل کرکے بلوچ عوام سے زندگی کا حق چھینا ہے۔قومی حقوق اپنی جگہ بنیادی شہری حقوق بھی سلب کیے جاچکے ہیں اور قومی پارٹیوں پر قدغن ہے۔

پانک کے مطابق بلوچستان میں ریاستی سرپرستی میں نام نہاد سرداروں نے اپنی نجی جیلیں تشکیل دی ہیں جہاں لوگوں کو قید کرکے ان سے جبری مشقت لیا جارہا ہے جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

TAGGED:انسانی حقوق کی ماہانہ صورتحال
Share This Article
Facebook Copy Link Print
Byپانک
بی این ایم کا انسانی حقوق سے متعلق ادارہ۔

Suggested Reads

پانک

پانک کی رپورٹ: بلوچستان میں انسانی حقوق کا بحران جاری — مارچ میں 181 جبری گمشدگیاں، 12 ماورائے عدالت قتل

پانک

10 ستمبر, 2024

پانک

پانک جولائی 2025 کی رپورٹ: بلوچستان میں 19 افراد ماورائے عدالت قتل، 96 جبری طور پر لاپتہ

پانکشعبہ جات

پانک کی اکتوبر 2023 کی رپورٹ : بلوچستان میں دو افراد کا حراستی قتل اور 34 جبری لاپتہ

پانک

پانک رپورٹ: نومبر 2024 میں بلوچستان میں پاکستانی فوج نے 98 افراد کو جبری گمشدہ اور 12 کو ماورائے عدالت قتل کیا

پانک

پانک کی دسمبر 2023 کی رپورٹ: بلوچ نسل کشی کے خلاف لانگ مارچ کے لیے عالمی توجہ کی اپیل

پانک

پانک فروری 2025 کی رپورٹ: بلوچستان میں 18 افراد قتل، 134 جبری طور پر لاپتہ

پانک

پانک اپریل 2024 کی رپورٹ : 37 افراد جبری لاپتہ ، 2 ماورائے عدالت قتل اور 21 اذیت گاہوں سے رہا

Show More
  • Paank - HR Department
  • BNM Footages
  • The Baloch Martyrs

©2024 Baloch National Movement (BNM) . Free to use, with all rights reserved for visual content.

Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?