بلوچ نیشنل موومنٹ ( بی این ایم ) کے خارجہ سیکریٹری فہیم بلوچ نے ساتویں بین الاقوامی بلوچستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہماری جدوجہد پاکستان کے عوام کے خلاف نہیں، بلکہ اس قبضے کے خلاف ہے جو ہمیں ہمارے حقوق، ہماری عزت اور ہمارے مستقبل سے محروم کر رہا ہے۔ ہر قوم کی طرح بلوچ عوام کو بھی حقِ خودارادیت اور آزادی کا آفاقی حق حاصل ہے۔
دہائیوں سے بلوچستان ایک تشدد کی مہم کا شکار ہے: جبری گمشدگیاں، ماورائے عدالت قتل، تشدد اور اجتماعی سزا۔ خاندان بکھر جاتے ہیں، طلبہ کو اغوا کیا جاتا ہے، حتیٰ کہ خواتین اور بچے بھی ناانصافی کا سامنا کرتے ہیں۔ یہ کوئی الگ تھلگ واقعات نہیں، بلکہ بلوچ آواز کو دبانے کی ایک منظم پالیسی کا حصہ ہیں۔‘‘
انھوں نے کہا اس تکلیف دہ حقیقت کے باوجود، بین الاقوامی برادری زیادہ تر خاموش رہی ہے۔ یہ خاموشی مظالم کرنے والوں کو مزید حوصلہ دیتی ہے اور ہمارے عوام کے دکھوں میں اضافہ کرتی ہے۔ اسی لیے آج ہم اقوام متحدہ، یورپی یونین اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حقائق جاننے کے لیے وفود بھیجیں اور پاکستان کو اس کے جرائم پر جوابدہ ٹھہرائیں۔
بی این ایم کے خارجہ سیکریٹری نے کہا بلوچستان نہ صرف اپنے عوام کا وطن ہے بلکہ ایک ایسی خطہ ہے جس کی اسٹریٹیجک اہمیت بھی بہت زیادہ ہے۔ اس کے قدرتی وسائل لوٹے جا رہے ہیں، اس کی بندرگاہوں کو عسکری مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، اور چین-پاکستان اقتصادی راہداری، ریکو ڈیک کاپر اور سونے کے منصوبے جیسے میگا پراجیکٹس بلوچ عوام کی مرضی کے بغیر مسلط کیے جا رہے ہیں۔ بلوچستان کو نظرانداز کرنا امن یا استحکام نہیں لائے گا بلکہ یہ تصادم کو جنوبی ایشیا اور اس سے آگے تک پھیلائے گا۔
انھوں نے آخر میں کہا آج میں جمہوری ممالک، صحافیوں، انسانی حقوق کے محافظوں اور سب سے جو انصاف پر یقین رکھتے ہیں، اپیل کرتا ہوں: بلوچ قوم کے ساتھ کھڑے ہوں۔ ہم ہمدردی نہیں مانگتے، ہم یکجہتی مانگتے ہیں۔ ہم اپنے حقوق کی تسلیمیت اور اپنے وطن میں پُرامن زندگی گزارنے کی آزادی مانگتے ہیں۔
Speech by @FaheemBalochBNM , Foreign Secretary of BNM | On the occasion of the 7th Balochistan Conference (#BIC7) in #Geneva
It is a great honour to welcome you all to the 7th Balochistan International Conference here in the beautiful city of Geneva. We are deeply grateful for… pic.twitter.com/HMxHZAkcNm