لندن: بلوچستان کے محکوموں کی آواز کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) نے برطانوی جمہوریت کے مرکز میں ایک لابنگ تقریب کا انعقاد کیا۔ یہ پروگرام رکن پارلیمنٹ جان میکڈونل کے تعاون سے جوبلی روم میں منعقد ہوا، جس میں پارٹی چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ کی قیادت میں بی این ایم کے متعدد ارکان نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران بی این ایم نے جبری گمشدگیوں ’’ مارو اور پھینکو‘‘پالیسی، بلاجواز گرفتاریاں، اور سیاسی اختلاف رائے کے خلاف کریک ڈاؤن جیسے سنگین مسائل پر روشنی ڈالی۔ خاص طور پر بلوچ یکجہتی کمیٹی ( بی وائی سی) اور دیگر سیاسی کارکنان پر جاری ریاستی جبر کو اجاگر کیا گیا۔
بلوچستان کے مسئلے پر توجہ اور حمایت حاصل کرنے کے مقصد سے ہوئے اس تقریب میں میں بلوچ شہداء کے لواحقین اور جبری گمشدگیوں کے متاثرین نے بھی شرکت کی اور اپنے دکھ و مصائب بیان کیے ۔ جبری گمشدگی سے رہا ہون والے افراد نے خفیہ عقوبت خانوں میں اپنے ساتھ ہوئے تشدد اور ناروا سلوک کے بارے میں بتایا۔
تقریب میں برطانوی اراکین پارلیمنٹ اور ان کے وفود سے بلوچستان کے سیاسی مسئلے اور اس کی غیر حل شدہ حیثیت پر بھی گفتگو کی گئی۔ کئی ارکان پارلیمنٹ تقریب میں شریک ہوئے جبکہ بعض نے یکجہتی کے طور پر اپنے نمائندے بھیجے۔
بی این ایم کے اراکین نے تقریب سے قبل مختلف اراکین پارلیمنٹ سے رابطہ کیا تاکہ سیاسی سطح پر بھرپور شرکت اور حمایت کو یقینی بنایا جا سکے۔
بی این ایم کے ترجمان کے مطابق یہ سفارتی کوشش بلوچ قومی تحریک کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے اور عالمی برادری پر بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف مؤثر کارروائی کرنے پر زور دینے کے حوالے سے ایک اہم پیشرفت رہی۔