برلن میں بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کے زیراہتمام ’’بلوچ شہداء ڈے 2025‘‘ کے موقع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) جرمنی کے رابطہ کار قادر شاہ انصاری نے کہا کہ بلوچ اور پشتون اقوام کو پاکستانی فوجی اسٹیبلشمنٹ کے منظم جبر، جبری گمشدگیوں اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سامنا ہے۔ انھوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوجی حکمرانی کے خلاف اور سویلین جمہوری نظام کے حق میں آواز اٹھائے۔
قادر شاہ انصاری نے بلوچ شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں ’’آزاد بلوچستان‘‘ کے نصب العین کی علامت ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم ان شہداء اور ان کے بہادر خاندانوں کے ساتھ یکجہتی میں کھڑے ہیں جنھوں نے آزادی اور وقار کی خاطر اپنی جانیں قربان کیں۔
انھوں نے پشتون اور بلوچ اقوام کے تاریخی رشتے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہماری سرزمین، ثقافت اور جدوجہد ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے۔ یہ برادریاں صدیوں سے لازم و ملزوم ہیں، اور 31 اگست کو منایا جانے والا بلوچ پشتون اتحاد دن اسی اخوت کی علامت ہے۔
انھوں نے کہا کہ ریاستی جبر، ثقافتی اور لسانی پابندیوں کے باوجود دونوں اقوام نے اپنی شناخت اور زبان کے تحفظ کی جدوجہد جاری رکھی ہوئی ہے۔
عالمی برادری سے مخاطب ہوتے ہوئے قادر شاہ انصاری نے کہا کہ اگر دنیا واقعی جمہوری اقدار پر یقین رکھتی ہے، تو اسے اس وقت خاموش نہیں رہنا چاہیے جب طاقت عوامی مرضی پر غالب آ جائے۔ ان کے مطابق، جمہوریت صرف اسی وقت مضبوط ہوتی ہے جب فیصلے جوابدہ سویلین حکومتیں کریں، نہ کہ بندوق کی نوک پر مسلط ادارے۔
اختتام پر انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچ شہداء کی قربانیاں انصاف اور آزادی کی اس جدوجہد کو زندہ رکھیں گی، اور مظلوم اقوام کے درمیان یکجہتی ہی ان کی اصل طاقت ہے۔
