اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کی جانب سے منعقدہ ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران انسانی حقوق کی ممتاز کارکن رحیمہ محموت نے ظلم و ستم کے خلاف بلوچ قوم کی جدوجہد کی حمایت کا اعلان کیا۔ یہ احتجاج اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (ایچ آر سی ) کے 57ویں سیشن کے دوران بلوچ قوم کی موجودہ حالت زار کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے کیا گیا۔
محموت نے واضح طور پر کہا ، "میں یہاں بلوچستان کے لوگوں کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کرنے کے لیے اویغوروں کی نمائندگی کر رہا ہوں۔”
انھوں نے چینی کمیونسٹ پارٹی کے تحت اویغوروں کے جبر اور پاکستانی فوج کے ذریعے بلوچ قوموں کے ظلم و ستم کے درمیان مماثلت کو اجاگر کرتے ہوئے چین پاکستان تعلقات کی طرف توجہ مبذول کرائی ، انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) جیسے منصوبے بلوچ شہریوں کو مزید دبانے کی پاکستانی صلاحیت کو بڑھا رہے ہیں۔
"چین فوجی اور اقتصادی تعاون کے ساتھ ساتھ سی پیک جیسے منصوبوں کے ذریعے پاکستان کی حکومت کی حمایت کر رہا ہے۔ یہ شراکت داری پاکستان کی جبر کرنے کی صلاحیت کو فروغ دیتی ہے،” ۔
آخر میں انھوں نے مظلوم اقوام کے درمیان اتحاد پر اور ان کے مشترکہ ظالموں کے خلاف باہمی کوششوں پر زور دیا۔
انھوں نے ایغور اور بلوچ قوم دونوں کے لیے اجتماعی انصاف کی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "ہم پاکستان اور چین کے جبر کے خلاف کھڑے ہیں۔”