لیپزگ، جرمنی – بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) جرمنی چیپٹر کے صدر شر حسن نے لیپزگ میں ایک حالیہ تقریب کے دوران بلوچ قوم کی آزادی اور خود ارادیت کی جدوجہد کے لیے بین الاقوامی حمایت میں اضافے پر زور دیا۔
پوگ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے انھوں نے بلوچ عوام کو درپیش تاریخی ناانصافیوں اور پاکستانی ریاست کی جانب سے انسانی حقوق کی جاری خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے بلوچ ثقافتی شناخت اور وقار کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا جو کئی دہائیوں سے خطرے میں ہیں۔
شر حسن نے کہا آج ہماری لڑائی صرف اپنی سرزمین کے لیے نہیں ہے، بلکہ ہمارے وقار، ثقافت اور شناخت کے لیے ہے، جسے کئی دہائیوں سے منظم طریقے سے مٹا یا گیا ہے۔ اس جدوجہد میں ہم اکیلے نہیں ہیں۔ ہمیں بین الاقوامی کی حمایت حاصل ہے جیسے کہ آج کا اجتماع، ہماری تحریک کو تقویت اور ایک واضح پیغام دیتا ہے: دنیا دیکھ رہی ہے، ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ نہ صرف انصاف کے لیے ہماری فریاد سنے بلکہ آزاد بلوچستان کی لڑائی میں بھی ہمارے ساتھ کھڑے ہوں۔
اس تقریب میں لوگوں کے ایک متنوع گروپ نے شرکت کی۔ شرحسن نے اپنی تقریر میں بلوچستان میں احتجاج کی حالیہ لہر اور تحریک میں خواتین کے اہم کردار پر بھی بات کی۔ انھوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بیداری پیدا کریں اور بلوچ کاز کی حمایت میں ٹھوس اقدام کریں۔
ان کی پریزنٹیشن کے بعد، شرکاء نے بلوچ جدوجہد کے تاریخی تناظر، تحریک کو درپیش چیلنجز، اور بین الاقوامی حمایت کے امکانات پر ان سے سوالات بھی کیے۔
تقریب کا اختتام ایک ثقافتی نمائش کے ساتھ ہوا جس میں روایتی بلوچ موسیقی اور رقص پیش کیا گیا۔