جنیوا : بلوچ نیشنل موومنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) کے 52ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر پاکستانی افواج کے احتساب کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈاکٹر نسیم نے کہا، "میں اقوام متحدہ کی کونسل سے درخواست کرتا ہوں کہ پاکستانی سیکیورٹی فورسز کو 21ویں صدی کی دنیا میں انسانیت کے خلاف ان کے جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے۔”
چیئرمین بی این ایم نے کہا، 2023 کے پہلے دو مہینوں میں پاکستانی فورسز نے بلوچستان سے 80 افراد کو اغوا کیا جن میں دو خواتین اور 18 طلباء شامل تھے۔ ان کا ٹھکانہ ابھی تک ان کے اہل خانہ کو معلوم نہیں ہے۔
انھوں نے یونیورسل پیریڈک ری ویو میں پاکستان کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جنوری میں، اپنے یونیورسل پیریڈک ری ویو (یو پی آر) میں، پاکستان نے وہاں انسانی حقوق کی سازگار صورتحال کا جھوٹا دعویٰ کیا۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پاکستانی سیکورٹی فورسز بلوچستان میں گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کر رہی ہیں۔ ان کارروائیوں میں جبری گمشدگیاں اور ماورائے عدالت قتل شامل ہیں۔
انھوں نے یو پی آر کے 42ویں اجلاس میں ان ممالک کے کردار کو سراہا جنھوں نے پاکستان پر زور دیا تھا کہ وہ جبری گمشدگیوں کو روکے، انھوں نے کہا اقوام متحدہ میں یو پی آر کے 42ویں اجلاس کے دوران، بھارت، اسرائیل، ہالینڈ، اٹلی، اور پیراگوئے پاکستان سے جبری گمشدگیوں کے خاتمے پر زور دیا۔ اس اجلاس میں انھوں نے مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ہم ان کے اصولی موقف کا خیرمقدم اور تعریف کرتے ہیں۔
یو این ایچ آر سی کے 52ویں اجلاس میں چیئرمین کے خطاب کا متن
محترم سننےو الو!
ہم آپ کی توجہ پاکستانی ریاستی ایجنسیوں کی طرف سے بلوچ عوام کے خلاف انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں کی طرف مبذول کرانا چاہتے ہیں۔
جنوری میں، اپنے یونیورسل پیریڈک ریویو (UPR) میں، پاکستان نے وہاں انسانی حقوق کی سازگار صورتحال کا جھوٹا دعویٰ کیا تھا۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پاکستانی سیکورٹی فورسز بلوچستان میں گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کر رہی ہیں۔ ان کارروائیوں میں جبری گمشدگیاں اور ماورائے عدالت قتل شامل ہیں۔
جنوری میں، اپنے یونیورسل پیریڈک ری ویو (یو پی آر) میں، پاکستان نے وہاں انسانی حقوق کی سازگار صورتحال کا جھوٹا دعویٰ کیا۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پاکستانی سیکورٹی فورسز بلوچستان میں گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کر رہی ہیں۔ ان کارروائیوں میں جبری گمشدگیاں اور ماورائے عدالت قتل شامل ہیں۔
اس حوالے سے اقوام متحدہ میں یو پی آر کے 42ویں اجلاس کے دوران بھارت، اسرائیل، ہالینڈ، اٹلی اور پیراگوئے نے پاکستان پر زور دیا تھا کہ وہ جبری گمشدگیوں کا سلسلہ ختم کرے۔ مزید برآں، انھوں نے مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ ہم ان کے اصولی موقف کا خیرمقدم اور تعریف کرتے ہیں۔
2023 کے پہلے دو مہینوں میں پاکستانی فورسز نے بلوچستان سے 80 افراد کو اغوا کیا جن میں دو خواتین اور 18 طلباء شامل تھے۔ ان کا ٹھکانہ ابھی تک ان کے اہل خانہ کو معلوم نہیں ہے۔ میں اقوام متحدہ کی کونسل سے درخواست کرتا ہوں کہ 21ویں صدی کی دنیا میں انسانیت کے خلاف جرائم کے لیے پاکستانی سیکیورٹی فورسز کو جوابدہ ٹھہرایا جائے۔
شکریہ