کوھلو میں پاکستانی فوج نے گاؤں نذر آتش کرکے درجنوں افراد کو اغواء کرلیا-ترجمان بی این ایم

لاکھوں افراد بدترین معاشی اور سماجی بحران کا شکار ہوکر نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا ہیں جنھیں انسانی بنیادوں پر فوری مدد کی ضرورت ہے۔

قاضی داد محمد ریحان

شال : بلوچ نیشنل موومنٹ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے گذشتہ ہفتے سے بلوچستان کے ضلع کوھلو میں پاکستانی فوج کی جارحانہ کارروائیاں جاری ہیں۔ پاکستانی فوج نامعلوم اہداف پر فضائی اور زمینی حملے کر رہی ہے جس سے ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔

انھوں نے کہا علاقے میں رسائی نہ ہونے کی وجہ سے درست صورتحال کا علم نہیں ہو رہا لیکن مقامی ذرائع ابلاغ نے تصدیق کی ہے کہ 26 نومبر کی رات کو کوھلو کے علاقے سیاہ کوہ میں گاؤں کو نذر آتش کیا گیا۔فوج کشی کے دوران بچوں اور خواتین سمیت مکینوں کو بڑی تعداد میں گرفتاری کے بعد جبری لاپتہ کیا گیا ہے۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے نو افراد کو قتل کرنے جبکہ تین کو حراست میں لینے کا دعوی کیا ہے جن کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

لاکھوں افراد بدترین معاشی اور سماجی بحران کا شکار ہوکر نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا ہیں جنھیں انسانی بنیادوں پر فوری مدد کی ضرورت ہے۔

ترجمان نے کہا سرد موسم میں لوگوں کے گھروں کو جلا کر درجنوں خاندان کو اپنی ہی سرزمین میں غیریقینی حالات میں بے گھر کردیا گیا ہے جو انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی ہے انسانی حقوق کے ادارے بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر توجہ دیں یہاں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے۔

انھوں نے کہا بلوچستان کی آبادی کی اکثریت دیہی علاقوں میں رہتی ہے جہاں پاکستانی فوج نے اپنی مسلسل بے رحمانہ کارروائیوں کو ذریعے لوگوں کو اندرون اور بیرون وطن مہاجرت پر مجبور کردیا ہے۔جس سے لاکھوں افراد بدترین معاشی اور سماجی بحران کا شکار ہوکر نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا ہیں جنھیں انسانی بنیادوں پر فوری مدد کی ضرورت ہے۔

Share This Article
بی این ایم کے ترجمان۔قاضی داد محمد ریحان بی این ایم کے سیکریٹری اطلاعات و ثقافت ہیں۔انھوں نے 2008 سے لے کر 2009 تک پارٹی کی تاریخ میں سب سے کم عمر کابینہ کے ممبر کے طور پر اسی عہدے پر ذمہ داریاں نبھائی تھیں۔اسی درمیان انھوں نے زرمبش پبلی کیشنز کی بنیاد رکھی۔سال 2015 کو زرمبش براڈ کاسٹنگ کا قیام عمل میں لائے اور اس کے بانی ڈائریکٹر مقرر ہوئے۔اپریل 2022 کے سیشن کے بعد دوبارہ سیکریٹری اطلاعات منتخب کیے گئے۔
Leave a Comment